لکھنؤ،24ستمبر(ایجنسی) سال 2013 میں ہوئے مظفرنگر فسادات کی تحقیقات کر رہے جسٹس (ریٹائرڈ) وشنو سہائے کمیشن نے فسادات میں سماج وادی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی رہنماؤں کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں. کمیشن نے 775 صفحات کی رپورٹ میں پولیس اور انتظامیہ پر لاپرواہی کے الزام بھی لگائے ہیں.
style="font-family: 'Jameel Noori Nastaleeq'; font-size: 18px; text-align: start;">سال 2013 میں ہوئے ان فسادات میں 60 لوگوں کی موت ہوئی تھی، اور 50،000 سے زیادہ لوگوں کو بے گھر ہونا پڑا تھا. گورنر رام نائیک کو سونپی گئی یہ رپورٹ تیار کرنے کے لئے کمیشن نے 101 افسران اور 377 عام لوگوں سے پوچھ تاچھ کی. انکوائری کمیشن کی تشکیل اتر پردیش میں حکمران اکھلیش یادو حکومت نے ہی کیا تھا.